وزیر اعلیٰ دیویندرفڑنویس نے ودھان سبھا میں نے اعلان کیا کہ 72 ہزار آسامیوں کے لیے کی جائے گی میگا بھرتی۔
تھانہ۔(انیس
بیلدار کے ذریعے)۔ریاست مہاراشٹر میں سرکاری ملازمین کی بھرتی سے پابندی کو ختم
کرتے ہوئے تقریبا۷۲ ہزار آسامیوں کے لئے میگا بھرتی کرنے کا
اعلان وزیر اعلیٰ دیویندرفڑنویس نے ودھان سبھاک میں سرمائی اجلاس کے آخر ی دن کیا
اورحکومت کی جانب سے اس کی تیاریاں بھی شروع کر دی گئی ہیں۔ aneesbeldar.blogspot.com
حکومت
مہاراشٹر کے مختلف محکمے محصول، زراعت، صحت وغیرہ محکموں میں یہ میگا بھرتی
ہوگی۔ابھی مختلف محکموں میں مختص آسامیوں کے روسٹر کی جانچ کا کام مکمل ہوتے ہی اس
میگا بھرتی کا اشتہار شائع کیا جایے گا اور فروری میں ایک ہی دن میں اس کے لیے
امتحانات منعقد کیے جایں گے۔ aneesbeldar.blogspot.com
اس کے
متعلق مزیدمعلومات دیتے ہوئے حکومت مہاراشٹر جنرل ایڈمینسٹریشن کے ایڈیشنل چیف
سیکریٹری سیتارام کنٹے کہا کہ ریاست کے مختلف محکموں میں ملازمین کی بہت ساری پوسٹ
خالی ہونے کی وجہ سے سرکاری ملازمین پر کام کا اضافی بوجھ پڑ رہاتھا اس لیے مختلف
تنظیموں نے بھرتی کرانے کا مطالبہ کیا تھا اسی بنا ءپر یہ بھرتی کی جا رہی ہے۔
حکومت کے مختلف محکموں سے تعاون ومشورہ کر کے مناسب منصوبہ بندی کی جا رہی ہے تاکہ
۸۲ فروی تک اس بھرتی کے تمام مراحل کو مکمل
کرتے ہوئے کامیاب امیدواروں کو تقری کی جاسکے۔ aneesbeldar.blogspot.com
کس محکمے میں کتنی پوسٹ خالی ہیں ؟
Sr.No
|
Department
|
Vacant
Post
|
1
|
Public Health
Department
|
10568
|
2
|
Home Department
|
7111
|
3
|
Agriculture
Department
|
2500
|
4
|
Urban
Development Dep
|
1500
|
5
|
PWD
|
8337
|
6
|
Rural
Department
|
11000
|
7
|
Water Resources
|
8227
|
8
|
Water
Conservation
|
2423
|
9
|
Animal
Husbandry
|
1047
|
aneesbeldar.blogspot.com
۷۲ ہزار پوسٹ میں
سے کچھ پوسٹ کے لیے مہاراشٹر پبلیک سروس کمیشن کے ذریعہ تقرری کی جائے گی۔ضلعی سطح
پر ایک سلیکشن کمیٹی بنائی جائے گئی ۔ اپریل مئی میں ہونے والے پارلیمانی الیکشن
کے ضابطہ اخلاق کے نفاظ سے پہلے اس بھرتی کو مکمل کرنے کا لائحہ عمل تیار کیا گیا
ہے۔
انیس بیلدار
ریاستی
نائب صدر ،اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھٹنا ممبرا تھانے۔
8097823477
aneesbeldar.blogspot.com
News Published in Urdu weekly "Rhanuma-e-Barar from Akola Maharashtra Dated 9th of December 2018 "
No comments:
Post a Comment